| بروزِ حشر نہیں ہوں گے لب تصرف میں |
| تمہیں گماں ہے کہ ہو گا طرب تصرف میں |
| نجانے کون سی مٹی سے یہ خمیر اٹھا |
| نہیں کسی کے حسب اور نسب تصرف میں |
| قضا و قدر میں پل موت کا مقرر ہے |
| سحر نہ شام نہ دن اور شب تصرف میں |
| اک آئنہ کہ دکھاتے ہیں صبح و شام ہمیں |
| ہو جیسے لوگوں کے شہرِ حلب تصرف میں |
| یہی ہے سِدْویؔ گھڑی اہتمامِ توبہ کی |
| نزع کے بعد یہ ساعت ہے کب تصرف میں |
معلومات