بروزِ حشر نہیں ہوں گے لب تصرف میں
تمہیں گماں ہے کہ ہو گا طرب تصرف میں
نجانے کون سی مٹی سے یہ خمیر اٹھا
نہیں کسی کے حسب اور نسب تصرف میں
قضا و قدر میں پل موت کا مقرر ہے
سحر نہ شام نہ دن اور شب تصرف میں
اک آئنہ کہ دکھاتے ہیں صبح و شام ہمیں
ہو جیسے لوگوں کے شہرِ حلب تصرف میں
یہی ہے سِدْویؔ گھڑی اہتمامِ توبہ کی
نزع کے بعد یہ ساعت ہے کب تصرف میں

0
203