| جو راز دل میں اتارا گیا چھپانا ہے |
| سخن وری کا تماشہ نہیں لگانا ہے |
| پہاڑ جیسے مصائب اٹھائے پھرتا ہوں |
| خود اپنا ظرف مجھے بھی تو آزمانا ہے |
| جو راز دل میں اتارا گیا چھپانا ہے |
| سخن وری کا تماشہ نہیں لگانا ہے |
| پہاڑ جیسے مصائب اٹھائے پھرتا ہوں |
| خود اپنا ظرف مجھے بھی تو آزمانا ہے |
معلومات