| طلبِ جاہ نہیں، رُتبوں کا بھی پاس نہیں |
| صحرا نورد کوآبِ بقا کی پیاس نہیں |
| کِیا ہے بھروسہ فصلِ بہار پے ہم نے مگر |
| سائے کی شجرِ غیر سے رکھی آس نہیں |
| طلبِ جاہ نہیں، رُتبوں کا بھی پاس نہیں |
| صحرا نورد کوآبِ بقا کی پیاس نہیں |
| کِیا ہے بھروسہ فصلِ بہار پے ہم نے مگر |
| سائے کی شجرِ غیر سے رکھی آس نہیں |
معلومات