| کبھی اوروں کے بھی جذبات تو دیکھا کرو بھائی |
| جہاں پر بولنا ٹھہرے وہاں بولا کرو بھائی |
| ضروری تو نہیں ہر بات کی تفسیر بھی پوچھو |
| خود اپنی عقل و دانش سے ذرا سمجھا کرو بھائی |
| کڑکتی دھوپ ہے ننگے قدم اور آبلہ پائی |
| خدا کے واسطے اس قوم پر سایہ کرو بھائی |
| برا کرتے ہوئے دیکھو زمانے کو تو بہتر ہے |
| زمانے میں اکیلے بس تمہی اچھا کرو بھائی |
| خدا سے پوچھ کر چلنا وگرنہ مشورے ہونگے |
| کبھی ایسا کرو بھائی کبھی ویسا کرو بھائی |
| یہاں پر دوستی اور دشمنی دو لازمی جز ہیں |
| کہیں مانا کرو بھائی کہیں الجھا کرو بھائی |
| قیادت کے لئے تم بھیڑ کے نا منتظر رہنا |
| یہ اچھا کام کرنا ہے تو پھر تنہا کرو بھائی |
| تمہیں بھی ایک دن رحمت لگائے گی کلیجے سے |
| لپٹ کر دامنِ محبوب سے رویا کرو بھائی |
| بروئے کار لانا اپنی ساری کوششیں ہر دم |
| نتیجے کے لئے رب پر فقط تکیہ کرو بھائی |
| جو تم سے ہو نہیں سکتا کسی کے سامنے رکھ دو |
| جو ہر چاہے پہ قادر ہے اسے سجدہ کرو بھائی |
| گھرے ہو جب سمندر میں تو جامی آخری حل ہے |
| پکارو رب کی رحمت کو یا پھر ڈوبا کرو بھائی |
معلومات