| ظُلمت دبائے کہاں تک کوسِ نَمودِ سَحر کو |
| جذبہ اُٹھا لاتا ہے تہِ آب مدفن گُہر کو |
| کوتاہ بینی کی ہو سکتی وجہ آنکھوں کے جالے |
| الزام عائد عبث ہے شرمندہ ہوتی کُہر کو |
| انجم شناسی تری میرِ کارواں ہے مُسلّم |
| بے فائدہ مشقِ انجم بینی ہے یہ دو پہر کو |
| پھر سینہِ بحر میں ہیں مغرور موجیں تو کیا ہے |
| عزمِ مُصمّم سے جاری رکھنا مگر تم سفر کو |
| ہے عقل سے ماورا فہمِ نفسِ انساں اگرچہ |
| کب چھوڑیں گے وہ بِٹھانا سانچوں میں اپنے مہِؔر کو |
| ---------٭٭٭-------- |
معلومات