| خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالٰی عنہ |
| _______________________ |
| ::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::: |
| میرے خواجہ پِیَا کی شادی رَچی ہے |
| سب ولی بھی یہاں، بارات سجی ہے |
| دیتے ہیں وہ تو سبھی کو یوں خزانے |
| لینے آئے ہیں سبھی آس لگی ہے |
| آ ولایت بھی ملے اور ہاں خدا بھی |
| لے اٹھا لے تُو یہاں خَیْر بڑی ہے |
| چِشْتِیوں کے، یہ ہیں مرشد، ہیں یگانہ |
| سب سلاسِل میں بڑی شان تری ہے |
| آج ہیں سب ہی نظر رکھتے یہاں پر |
| خوش ہیں سب وہ ولی ہے یا وہ نبی ہے |
| لاکھوں کو تو یہاں سے ہے ملا اسلام |
| ہر گلی سے یہ گواہی بھی ملی ہے |
| آیا جوگی تو ولی بن کے گیا پھر |
| ہاں کرامت یہ بہت بار پڑھی ہے |
| تم نے کرنی ہے ابھی ہند میں تبلیغ |
| ہاں اشارت یہ نبی سے تو سنی ہے |
| تری باتوں سے ملی ہے یہ ہدایت |
| شرک سے ہے دی خلاصی تو ولی ہے |
| ہم پکاریں گے قیامت میں یہی نام |
| نسبتوں سے ہی رہائی تو بنی ہے |
| ارے رضْوی سبھی در پر کھڑے ان کے |
| پا رہے ہیں بخدا ایسی گھڑی ہے |
معلومات