میں ان ٹھنڈے سبز زاروں کو ان دمکتے گلزاروں کو |
ان بچتے راہ گزاروں کو ان اچھلتے آبشاروں کو |
جسم محبوب کے ہاتھوں پیروں رخساروں کو |
اپنی دیرینہ جانوں کو جان سے پیارے یاروں کو |
کچھ میر جون غالب اور قصہ محلہ بلی ماروں کو |
چند حسین مرغزاروں کو ، کتبوں کو بلند میناروں کو |
کھو دوں شاید ، جلدی کرو ،مثل عشق و آب و حوت |
دکھا دو مجھے تم سب اس سے پہلے کہ آ جاۓ موت |
معلومات