میں ان ٹھنڈے سبز زاروں کو ان دمکتے گلزاروں کو
ان بچتے راہ گزاروں کو ان اچھلتے آبشاروں کو
جسم محبوب کے ہاتھوں پیروں رخساروں کو
اپنی دیرینہ جانوں کو جان سے پیارے یاروں کو
کچھ میر جون غالب اور قصہ محلہ بلی ماروں کو
چند حسین مرغزاروں کو ، کتبوں کو بلند میناروں کو
کھو دوں شاید ، جلدی کرو ،مثل عشق و آب و حوت
دکھا دو مجھے تم سب اس سے پہلے کہ آ جاۓ موت

0
96