| صبح کرتا ہوں شام کرتا ہوں |
| زندگی عشق کے نام کرتا ہوں |
| عشق کی اک تلخ مٹھاس چکھ |
| ساغر و مینا مئے فام کرتا ہوں |
| نشہ ملن کی شراب کا بھی ہے |
| میں تجھے سوچ کر ہجر جام کرتا ہوں |
| پل پل جو زیست کٹی ہائے نیست |
| تھک چکا ہوں، کچھ آرام کرتا ہوں |
| تیرے پیار نے مجھے بدل دیا جانم |
| کام کے وقت صرف کام کرتا ہوں |
| تیرے عشق میں موت آ جاۓ |
| روز قضا کو یہ پیغام کرتا ہوں |
| کاشف تم شاعر عشق ہو گۓ |
| ہاں سدا عشق کو عام کرتا ہوں |
| شاعر : کاشف علی عبّاس |
معلومات