قلم بکا ہوا، زبانیں خریدی گئیں
ممبر، مسجد ،اذانیں خریدی گئیں
جھوٹ بک رہا ہے سب چار سُو
تاجر خریدے، دُکانیں خریدی گئیں
دل سہمے ، نظر میں خوف ہے
لوگ، ایمان ، داستانیں خریدی گئیں
چوروں کا راج ہے در و دیوار پر
محصور قلعہ ہے مچانیں خریدی گئیں

0
22