| تیری یادیں مجھے ستاتی ہیں |
| نیند آتی نہیں ہے فرقت میں |
| تجھ کو بھولوں میں جاناں کیسے اب |
| عشق آ کے بسا ہے فطرت میں |
| مجھ سے پوچھو کہ دل لگی کیا ہے |
| ہم نے سیکھا ہے سب یہ فرصت میں |
| دو دلوں کی کہانی تھی تب تو |
| دل بکا ہے یہ کیسی قیمت میں |
| جانتے ہیں اسے کہ کیسا ہے |
| زندگی گزری ہے محبت میں |
| مجھ کو سارا ملے تو لے لوں میں |
| اب گزارا نہیں ہے اجرت میں |
| دید تیری بھی کچھ ضروری ہے |
| دل یوں لگتا نہیں محبت میں |
معلومات