| شعلہ ہوں، |
| روشنی کا پیغام ہوں میں |
| اندھیروں کے خلاف جلتا ہوا |
| چراغ ہوں میں |
| وقت کی تلوار سے کاٹتی ہوں |
| خوابوں کے دھاگے |
| بے لگام دنیا میں |
| ایک راستہ ہوں میں |
| آرزوؤں کی منازل پر چلتی ہوں بے خوف |
| زندگی کی پیچیدہ راہوں کی |
| مسافر ہوں میں |
| نہ عشق سے ڈرتی ہوں، |
| نہ نفرت سے بھاگتی |
| ہر چیلنج کو قبول کرتی، |
| سر اٹھا کر کے چلتی ہوں میں |
| لوگ کہتے ہیں، پاگل پن ہے میرا |
| پر یہی جنون، میری اصل طاقت حقیقت ، سچائی ہے |
| زندگی کا ہر لمحہ ایک جنگ ہے |
| اور اس میدان میں، |
| ایک بے رحم تلوار ہوں میں |
| میرے الفاظ کا نشتر چیرتا ہے دلوں کو |
| خوابوں کو حقیقت میں |
| بدلنے کا کردار ہوں میں |
| محفلوں میں شور اٹھتا ہے، |
| میری باتوں سے |
| کہ سچائی کا ایک بے |
| خوف اظہار ہوں میں |
| دنیا کی نظروں میں شاید پاگل ہوں میں |
| مگر اپنے اصولوں پر قائم، |
| ایک پرچم بردار ہوں میں |
| ہر درد کو جیت کر آگے بڑھنے والی |
| ایک آہنگ، ایک گونج، ایک آواز ہوں میں |
| سیدہ افشین ذیشان ✍️ |
| سازِ زندگی |
معلومات