| ہم پہ حق اپنا جتا کر دیکھئے |
| حالِ دل اپنا بتا کر دیکھئے |
| آپ جو چاہیں کریں گے ہم وہی |
| آپ ہم کو آزما کر دیکھئے |
| آپ کی تصویر ان میں ہے بسی |
| آنکھوں سے آنکھیں ملا کر دیکھئے |
| دل ہمارا بن گیا گھر آپ کا |
| آپ کو خود میں سما کر دیکھئے |
| اشک کے دریا بہیں گے دیکھنا |
| آپ دو آنسو بہا کر دیکھئے |
| عرش و کرسی تک پہنچ جائیں گے ہم |
| جانِ من ہم کو بُلا کر دیکھئے |
| ہے قدر کیا ان کی بتلانے ذکیؔ |
| آپ کی غزلیں سنا کر دیکھئے |
معلومات