میری مٹی سے جو خوشبوئے وفا آتی ہے |
روح سے ہوتی ہوئی دل سے دعا آتی ہے |
اس کے ذروں میں شہیدوں کا لہو بستا ہے |
اس کے دامن سے کرامت کی ہوا آتی ہے |
میں جہاں بھی رہوں پہچان مری اس سے ہے |
میرے چہرے پہ اسی خاک کی چھا آتی ہے |
یہ وہ مٹی ہے جو ہر زخم کو مرہم دے دے |
اس کے ذروں سے ہی الفت کی ضیا آتی ہے |
یہ وہ مٹی ہے جو طوفانوں سے ڈرتی بھی نہیں |
اس کے سینے سے شجاعت کی ہوا آتی ہے |
میرا پرچم ،مری عظمت ،مرا سب کچھ یہ زمیں |
میری مٹی سے سحر ،خوشبوئے و فا آ تی ہے |
معلومات