میری مٹی سے جو خوشبوئے وفا آتی ہے
روح سے ہوتی ہوئی دل سے دعا آتی ہے
اس کے ذروں میں شہیدوں کا لہو بستا ہے
اس کے دامن سے کرامت کی ہوا آتی ہے
میں جہاں بھی رہوں پہچان مری اس سے ہے
میرے چہرے پہ اسی خاک کی چھا آتی ہے
یہ وہ مٹی ہے جو ہر زخم کو مرہم دے دے
اس کے ذروں سے ہی الفت کی ضیا آتی ہے
یہ وہ مٹی ہے جو طوفانوں سے ڈرتی بھی نہیں
اس کے سینے سے شجاعت کی ہوا آتی ہے
میرا پرچم ،مری عظمت ،مرا سب کچھ یہ زمیں
میری مٹی سے سحر ،خوشبوئے و فا آ تی ہے

0
9