| 6 دسمبر دوہزار تئیس کو بچھڑی تھی میری ماں |
| اِک اِک دن ہم پر یہاں گزرتا رہا گراں |
| مدّتوں بعد کبھی جاتا تھا مَیں قبرستان |
| اب تو مشکل ہے وہاں جانا بھی، لوٹ آنا بھی وہاں |
| با تقاضائے بشریت ہوا اگر ماں سے کوئی گناہ |
| یارب! اپنی رحمت کے سائے میں دے دے اُسے پناہ |
| جسدِ خاکی منوں مٹی تلے سویا ہے جہاں |
| یا رب! میلا تک نہ ہو میری ماں کا نرم کفن وہاں |
| ماں کو حوضِ کوثر سے عطا ہو اے ربِّ کریم جام |
| اور جنت الفردوس میں بخش دے اُونچا اُس کا مقام |
معلومات