| مجھے منڈی میں یارو بھا گیا بکرا |
| پہنچ کر گھر سبھی کچھ کھا گیا بکرا |
| مرے ہمسائے کی بکری کو دیکھا جب |
| ہلا کر دم ذرا شرما گیا بکرا |
| نجانے کب سے تنہا تھا وہ بیچارا |
| ملی بکری محبت پا گیا بکرا |
| بروزِ عید آیا جب قصائی تو |
| چھری کو دیکھ کر گھبرا گیا بکرا |
| قصائی کو اٹھاکر پٹخا سینگوں سے |
| تڑا کر رسیاں سب ڈھا گیا بکرا |
| لگایا جمپ گھر کے گیٹ کا اس نے |
| ہمیں پھر شہر میں دوڑا گیا بکرا |
| بنا بکرے کے بکرا عید تھی گزری |
| نظر آیا نہ پھر ایسا گیا بکرا |
| کسی گھر کے فریزر میں پڑا ہوگا |
| کسی کے ہاتھ میرا آ گیا بکرا |
معلومات