| نبی کا لا کے دیں اطہر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| وہ شمشیر و سناں لے کر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| جھکا کر رب کے آگے سر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| وہ تکبیر و ثنا لے کر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| فرشتے تذکرہ کرتے ہیں جن کا آسمانوں میں |
| وہ دیوانے زمینوں پر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| لٹا کر وہ لہو اپنا سجاتے ہیں گلستاں کو |
| مٹا کر کفر کا ہر شر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| خدا کا بن کے شیر آئے برج باطل کے سب ڈھائے |
| برس کر کفر کے اوپر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| جبینوں پر سجے سجدے تو سینوں میں سجا قرآن |
| اذانِ فتح سنوا کر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| مرے اسلام کے بیٹے دکھائیں دین کے جذبے |
| نظامِ عدل کو لا کر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| انہیں کیا فکر دولت کی اگر ہے تو ہے امت کی |
| زمینوں پر نہیں اکثر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| بہت دلدار ہیں ارشدؔ بڑے غم خوار ہیں ارشدؔ |
| کچل کر کفر کے یہ سر دلوں پر راج کرتے ہیں |
| مرزاخان ارشدؔ شمس آبادی |
معلومات