| اچھا آج کچھ خاص رات ہے |
| اچھا چلو رب سے سب مانگیں |
| میں بھی اسی سے بھیک مانگتا ہوں |
| اچھی صحت کی اور جائز رزق کی |
| پیاروں اور اپنوں کی فلاح کی |
| اوررحم کا کاسہ و دعا کا کشکول رکھتا ہوں |
| کچھ مزید علم کا اور شیریں حلم کا |
| اور گڑ گڑ ا کر خاتمہ از ایمان و امان کا خواستگار ہوں |
| ہاں مگر ایک چیز نہیں درکار |
| اور وہ تم ہو کیوں کہ عشق ایک خرابی ہے |
| تو جو پوچھا کہ آج کی رات کیا مانگا ہے ؟ |
| تو تمھیں چھوڑ کر رب سے سب مانگا ہے |
| از کاشف |
معلومات