چاند سے پیارے بیٹے کو، ڈھیروں مبارک سالگرہ
آج ہمارے بیٹے کو، ڈھیروں مبارک سالگرہ
ساتھ بہاریں لایا ہے، گھر گلزار بنایا ہے
آنکھ کے تارے بیٹے کو، ڈھیروں مبارک سالگرہ
دیکھ کہ تُم کو چَین مِلے، لب پہ مِرے مُسکان سجے
دل کے سہارے بیٹے کو، ڈھیروں مبارک سالگرہ
مولا بحرِ غوث و رضا، حافِظ و عالِم اِس کو بنا
راج دُلارے بیٹے کو، ڈھیروں مبارک سالگرہ
ہے حسنین تمھارا نام، پی لو عشقِ نبی کے جام
ایسے پیارے بیٹے کو، ڈھیروں مبارک سالگرہ
زیرکؔؔ صفت تمھاری ہو، نسبت بھی عطاری ہو
وارے نیارے بیٹے کو، ڈھیروں مبارک سالگرہ

0
6