| آپ کیا مل گئے دو جہاں مل گئے |
| چاند، تارے،زمیں، آسماں مل گئے |
| زندگی زندگی سی ہے لگنے لگی |
| آپ سے ہم کو جو مہرباں مل گئے |
| بے صدائی تھی الفاظ گم تھے کہیں |
| آپ بولے تو حرف و بیاں مل گئے |
| بے ثباتی کا عالم تھا ہر سُو رواں |
| آپ ٹھہرے تو وقت و مکاں مل گئے |
| دشمنی کے بھی شائم جو قابل نہ تھے |
| دوستوں کے مجھے درمیاں مل گئے |
معلومات