| آنا تو تھا حضور پر اس بار رہ گیا |
| سرکار دور آپ کا دربار رہ گیا |
| میرے خدا نے مجھ پہ کیا تھا بڑا کرم |
| میں ہی نکما رہ گیا بے کار رہ گیا |
| سب پر ہوئی ہے آپ کی رحمت کی بارشیں |
| سرکار ایک ادنیٰ خطا کار رہ گیا |
| سب کے گناہ آپ نے ہلکے کئے حضور |
| آقا مرے گناہوں کا انبار رہ گیا |
| میری طرف بھی ایک نظر ڈال دیجئے |
| بس ایک امتی ہے کہ بدکار رہ گیا |
| آقا کہاں ہیں آپ یہاں دیکھ لیجئے |
| آقا یہ ایک قیدی گرفتار رہ گیا |
| پاپوش پر نثار مری جان و تن حضور |
| سر پر رکھا ہے بوجھ گراں بار رہ گیا |
| تھا قافلے کے ساتھ ہی شاہا خبر تو لیں |
| جامی کہیں پہ راہ میں سرکار رہ گیا |
معلومات