| کیا بتاؤں بسر کیسے وہ رات کی |
| لہر اُٹھی دل میں بس ہجر اور ساتھ کی |
| فاصلہ تو ہے پر دل میں دوری نہیں |
| دل میں خواہش ہے ہر گھڑی رات کی |
| آنکھ سے اشک بہتے رہے بے خبر |
| چاہ باقی ہے دل میں تری بات کی |
| یہ فضا، یہ ہوا، یہ سکوتِ جہاں |
| یاد دلاتے ہیں خامشی رات کی |
| افری ہر رات جاگوں خیالوں میں گم |
| یاد آتی ہے پھر وہ گھڑی رات کی |
معلومات