لوگ کہتے ہیں کہ ہم دنیا بھلا دیتے ہیں
سب لگے زخم ، ملے غم بھی مٹا دیتے ہیں
ہم بھلا دیتے ہیں بیتے ہوئے ان لمحوں کو
تیری چوکھٹ پہ اٹھا سر جو جھکا دیتے ہیں
دیکھتے ہم ہیں نشیمن سے دھواں اٹھتا سا
پھر بھی شعلوں کو کوئی اپنی قبا دیتے ہیں
گو ہیں نظروں میں کئی جلتے سے منظر شب کے
ہم محبت سے لگی آگ بجھا دیتے ہیں
مارتی ہم کو عنایات ہیں کچھ اپنوں کی
ڈال کے پیار میں جو زہر پلا دیتے ہیں
یاد رہتے ہیں ہمیں آنکھوں کے سپنے لیکن
آرزو گہری سی نیندوں میں سلا دیتے ہیں
اپنے حالات پہ آتا ہے ہمیں بھی رونا
درد بڑھتے ہیں تو ہم کو ہنسا دیتے ہیں
ایک اعجاز ہے رشتہ ترا ہم سے شاہد
دل کی دھڑکن سے تمہیں روز صدا دیتے ہیں

0
37