| اپنے دل کے کسی گوشے میں جگہ دے مجھ کو |
| اور نگاہوں سے بھی کچھ جام پلا دے مجھ کو |
| ایک عرصے سے تری دید کی خواہش ہے مجھے |
| اب تو اپنا رخِ پر نور دکھا دے مجھ کو |
| دل ہے افسردہ مرا تجھ سے بچھڑ کر جاناں |
| اپنے آنچل کی وہ دل شاد ہوا دے مجھ کو |
| اب یہ دوری نہ سہی جائے گی مجھ سے سامیؔ |
| عشق و الفت کی نہ اتنی بھی سزا دے مجھ کو |
معلومات