| ترے انتظار کی ریت پر |
| کوئی لفظ میں نے لکھا نہ تھا |
| کوئی حرف میں نے کہا نہ تھا |
| کوئی خواب میں نے چُنا نہ تھا |
| اسی انتظار کی ریت پر |
| مری آرزوؤں گلاب تھے |
| مری جستجو کے سراب تھے |
| سبھی چاہتوں کے جواب تھے |
| سبھی حسرتیں وہ کہاں گئیں |
| تری چاہتیں وہ کہاں گئیں |
| مرے ہمنشیں مرے ہمسفر |
| میں پلٹ کے شاید نہ آ سکوں |
| اسی انتظار کی ریت پر |
| میں ہوں بیٹھا دریا کی ریت پر |
| میں بکھر گیا ہوں ہواؤں میں |
| مجھے یاد رکھنا دعاؤں میں |
معلومات