| شکریہ ادا کر دیا ہے |
| یہ تم نے کیا کر دیا ہے |
| سورج نکلا کس طرف سے |
| ملّا کو میں نے آگاہ کر دیا ہے |
| اس جہالت نے مرے ملک کو |
| اب تو بلکل تباہ کر دیا ہے |
| شادی کر لے گواہوں کو چھوڑ |
| میں نے خود کو ہی گواہ کر دیا ہے |
| عشق کا اظہار کیا! مار دیا گیا |
| عشق کیا ہے یا کوئی گناہ کر دیا ہے |
| میری تیرگی کا حاصل آوارگی |
| اس لذت نے ہی مائل دعا کر دیا ہے |
| کاشف نہ کر جاہل سے بحث |
| وہ ہارا، تری جیت کو سزا کر دیا ہے |
معلومات