شام کی پر حسیں سرمئی سی فضا
اپسرا مینکا حور جیسی ادا
تھی معطر کبھی رہ گزر کی ہوا
آج انہیں منظروں کا ملا ہے صلہ
اب نہ رکھ واسطہ اب نہ کر رابطہ۔۔۔
ٹھوکریں دربدر کی میں کھاتا رہوں
جو ملے چوٹ چپ چاپ ہنس کر سہوں
لب کھلے بھی اگر تو نہ کچھ بھی کہوں
تو نہ دینا کبھی اپنے گھر کا پتہ
اب نہ رکھ واسطہ اب نہ کر رابطہ۔۔۔

0
57