تیری آغوش میں جو ہوتا تھا
ماں میں بےخوف روز سوتا تھا
اک ترا غم ہے جس پہ روتا ہوں
کیا کبھی تیرے ہوتے روتا تھا
تجھ کو معلوم ہے میں تھا مضبوط
غم سبھی خامشی سے ڈھوتا تھا
سِدْویؔ حساس ہو گیا اے ماں
پلکیں ورنہ یہ کب بھگوتا تھا

0
55