| کیا سنو گی کہ ہم کہیں گے کیا |
| چپ رہے تھے ،تو چپ رہیں گے کیا |
| یہ مسائل بڑھے ہی جاتے ہیں |
| موت کے بعد جی اٹھیں گے کیا؟ |
| متنفر کہ عشق سے ہوں میں |
| عشق دو بارہ کیوں کریں گے کیا؟ |
| قصر شوکت کو الوداعی ہے |
| تیری سانسوں میں اب رہیں گے کیا؟ |
| منتظر ساعتِ قیامت ہیں |
| سیدھا دوذخ میں جا گریں گے کیا؟ |
| یہ جدائی تری قضا سی ہے |
| تو بتا، روز یوں مریں گے کیا؟ |
| تم بھی کاشف، یہی سمجھ کر چل |
| لوگ نیکی کبھی گنیں گے کیا؟ |
معلومات