درست رستہ دکھا گئے ہیں
معاف کرنا سکھا گئے ہیں
محبتوں کا وہ درس دے کر
کدورتوں کو مٹا گئے ہیں
نہ رنگ اعلی نہ نسل اعلی
سبھی بتوں کو گرا گئے ہیں
حسین ان سے حسین سے وہ
علی کو مولا بتا گئے ہیں
عروج ایسا عطا ہوا ہے
فلک کو رستہ بنا گئے ہیں
کہیں گے ان کے غلام اک دن
ہمیں تو کوثر پلا گئے ہیں
کتاب دے کر رحیم مولا
خدا سے ہم کو ملا گئے ہیں

81