| ہجر قصہ نہیں کہانی ہے |
| آنکھ دریا کا، اشک پانی ہے |
| اس سے کہنا تمہارے بارے میں |
| شہر کی اینٹ اینٹ چھانی ہے |
| کتنی عجلت میں اس نے پوچھا تھا |
| کیا محبت بھی جاودانی ہے ؟ |
| ایسے لگتا ہے اپنی نیا بھی |
| بیچ منجھدار ڈوب جانی ہے |
| چار کاندھے بھی اِس کو دینے ہیں |
| خواب کی لاش بھی اٹھانی ہے |
| ہفت اقلیم سے پرے ملنا |
| تجھ کو اک بات میں بتانی ہے |
| داؤ پر جان بھی ہے عزت بھی |
| اک لگانی ہے اک بچانی ہے |
معلومات