| اے میرے ہم نشیں سن لو |
| محبت ایک دریا ہے |
| ہمیں اس پار جانا ہے |
| اگر یہ فیصلہ کرلو |
| نہ میرا ساتھ چھوڑو گے |
| کٹھن ہو راہ گر تو پھر |
| نہ تنہا مجھ کو چھوڑو گے |
| بنو گے حوصلہ میرا |
| رہو گے ساتھ تم میرے |
| جو آئے خار رستے میں |
| اسے مل کر چنے گے ہم |
| بنے اک دوسرے کی آنکھ |
| ہمیشہ ایک دیکھیں گے |
| نظارے نخل کے ہوں یا |
| بیاباں دشت کا منظر |
| ہم ان میں بھی محبت کے |
| حسیں گلزار دیکھیں گے |
| نہیں مایوس ہونا ہے |
| نہیں رستے کو کھونا ہے |
| حسین خواب بنتے ہیں |
| انہی خوابوں کو پانے کی |
| ہمیں تدبیر کرنا ہے |
| اگر یہ طے ہے تو چلتے |
| ہیں پھر الفت کی راہوں میں |
| دلوں کو جوڑ لیتے ہیں |
| حسیں منزل کو پا نے کو |
معلومات