یہی قرض کافی تھا، میرا نام تو لیتے تھے
سرسری محبت کا یہی کیا دھرا ہو گا
کسی اور کا آج دیکھ کر تجھے جانے
دل کی گلی میں، بچ کیا گیا ہو گا
وه قسم کھاتے رہے ، اور ہم نباہتے رہے
اک قسم کی خاطر، قتل ہو گیا ہو گا
ان ہاتھوں پہ حنا کی خوشبو میں معطر
میرا خط پھاڑ دو، شکستہ ہو گیا ہو گا
سوۓ مقتل کس ادا سے چلی ناہید غیرت
گولیاں برستی رہیں، تیرا قد بڑھ گیا ہو گا
تم ہمیں فراموش کر کے یہ مت سمجھنا ظالم
پتھر کا نہیں ، حسن کا اسیر تھا ،تو چل پڑا ہو گا
تیرے عشق میں پاگل ہے ، مجنوں ہے کاشف
کب تلک جیتا ، راہ تکتے تکتے مر گیا ہو گا
#urdupoetry #urdu #urduadab #urdushayari #urduquotes #ghazals #poetry #poetrycommunity #UrduNews #urdupoetrylovers

0
3