| ذہن سے نسلی تعصب حبِ ذات نکال |
| خاکی رکھ امید یہ کالی رات نکال |
| سن دلبر دل کٹتا ہے خاموشی سے |
| وقت کٹے تو بات سے کوئی بات نکال |
| لکھ کے نام مٹائیں بچپن یاد کریں |
| مشق کریں پھر تختی سیاہی دوات نکال |
| عشق میں عاشق اور معشوق میں کیا تکرار |
| بدظن اپنے دل سے سب خدشات نکال |
| فتح نصیب تو بھی کہلائے گا سِدْویؔ |
| دل سے شکست کے پہلے سبھی صدمات نکال |
معلومات