| عِشق بھی اَب عاشقی کا رَنگ دِکھلانے لگا ہے |
| میرا قَاتل رقصِ بِسمل مُجھ کو سِکھلانے لگا ہے |
| دِل بھی لُوٹا، جاں بھی لُوٹی، نیند لُوٹی، خواب لُوٹے |
| لُوٹ کر وہ مُجھ کو ظالم اَب تو اِترانے لگا ہے |
| خالی کرکے دِل کو میرے قبضہ اُس نے کر لیا ہے |
| بَن کے مَالک اِس مَکاں پے نام لِکھوانے لگا ہے |
| وہ ہے مَالک میں ہوں بَردہ آ پڑا ہے بیچ پَردہ |
| میری غَفلت کا یہ پَردہ مُجھ کو شَرمانے لگا ہے |
| اُس نے پہلے ہاتھ سے مُجھ کو پِلائے جامِ اُلفت |
| دَرد دے کے، یاد دے کے، اَب وہ تَڑپانے لگا ہے |
| کَہتا ہے وہ خَام ہے تُو، پُختہ تُجھ کو میں کروں گا |
| سوزِ ہِجراں کے اَلاؤ مُجھ میں بَھڑکانے لگا ہے |
| وقتِ آخر پاس آکے ہاتھ میرے اُس نے تھامے |
| میرا ماتھا چُوم کے وہ رُوح مَہکانے لگا ہے |
معلومات