چپ رہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا
سب سہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا
نیم جاں تیرے لہجے کی دہلیز پر
مر رہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا
اک صدی صورتِ اشک تھا پلکوں پر
اب بہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا
زندگی ایک بے بس کے مانند سب
غم سہوں گا میں اور کچھ نہیں بولوں گا

21