حُسن گر بے نقاب ہو جائے |
عِشق تو لا جواب ہو جائے |
اتنی مَستی ہے اُن کی آنکھوں میں |
پانی دیکھیں شَراب ہو جائے |
گَر وہ آ ئیں ہمارے آنگن میں |
اُن پہ قُرباں شَباب ہو جائے |
وہ لگائیں جو مُجھ کو سینے سے |
مُبتَدی باریاب ہو جائے |
لے کے بیٹھے قلم وہ ہاتھوں میں |
لَوح میری کتاب ہو جائے |
نورِ وَحدت ہے جِن کے چہروں پر |
دِید اُن کی ثواب ہو جائے |
اِک سوارِ بُراق کی خاطر |
میری گردن رِکاب ہو جائے |
ذکرِ حق بے حِساب کرنے سے |
دُور فکرِ حساب ہو جائے |
تیرے صدقے غُلام تیرا بھی |
خادمِ بُو تُراب ہو جائے |
معلومات