پھول سی باتیں پھول سا لہجہ
کتنا دلکش ہے آپ کا لہجہ
لب ہیں ایسے کہ ٹہنی پر ہوں گلاب
اس پہ پھر یہ بہار سا لہجہ
کب شَبستانِ ہجر میں دیکھا
ہم نوا ساز ہم نوا لہجہ
دنیا کو چاہئے کہانی کوئی
کون سمجھا ہے درد کا لہجہ
ہاں کسے اچھا لگتا ہے ایسا
بہکا بہکا بجھا بجھا لہجہ
بھولنے سے بھی بھولتا نہیں ہے
یاد ہے تیرا کج ادا لہجہ
گنگنا اے دل اپنی ہی دھن تو
رکھ پرندوں میں فاختہ لہجہ

37