ہم زمانے میں یوں جو چلتے ہیں
کچھ مخالف بہت ہی جلتے ہیں
اتنی اچھائی بھی نہیں اچھی
لوگ پیروں تلے کچلتے ہیں
چاند کا حسن دیکھ کر تارے
رشک کرتے ہیں ،ہاتھ ملتے ہیں
پیار ہو جاۓ گا جو اور رکے
آپ بھی چلیے ہم بھی چلتے ہیں
آپ کو تیغ کی ضرورت کیا؟
آپ تو زہر بھی اُگلتے ہیں
یہاں اپنی نہیں ہے قدر کوئی
آو یونسؔ یہاں سے چلتے ہیں

0
7