مغفرت کا دوستوں سامان ہونا چاہئے
ہو نہ ہو کچھ اور پر ایمان ہونا چاہئے
آدمی تو ایک دن بن جائیں گے یہ لوگ بھی
تھوڑا تھوڑا سا کوئی انسان ہونا چاہئے
غیرتِ ایمان سے ہے تازگی اسلام کی
عشق ہو تو برسرِ میدان ہونا چاہئے
مصطفیٰ کی بات کرنا عشق کا مطلوب ہے
نعت ہو تو زینتِ قرآن ہونا چاہئے
جان کیا ہے دو جہاں ان پر نثاریں شوق سے
وہ ہماری جان ہیں بس جان ہونا چاہئے
مشکلیں کیسی کہاں کے رنج کیا موجِ بلا
مصطفیٰ کی ذات پر تو مان ہونا چاہئے
روزِ محشر مسکرا کر جھیل لیں گے جان پر
وہ بھی ہوں اور سامنے رحمٰن ہونا چاہئے
اے مرے پیارے نبی در پر کھڑا ہوں دیر سے
میرے بچوں پر بھی تو احسان ہونا چاہئے
ابروِ رحمت کو تکتے ہیں کراچی سے شہا
قدسیوں کو اب کوئی فرمان ہونا چاہئے
کون جانے کون جامی ہر طرف عشاق ہیں
کیا کروں میں کوئی تو پہچان ہونا چاہئے

0
62