اغیار کا قبول ہے میرا سلام رد
بدنام مسندوں پہ ہیں اور نیک نام رد
کیسی یہ دل لگی ہے کہاں کا یہ عشق ہے
دشمن تو محترم ہے ، مرا احترام رد
اس واسطے کیا ہی نہیں اہتمامِ عشق
محبوب کر نہ جائے سبھی انصرام رد
آیت پڑھیں گے توڑ کے اپنے مفاد کو
بس دل پسند رکھتے ہیں باقی تمام رد
بے آبرو کِیا ہے ، سرِ انجمن ہمیں
جیسے کہ خوش کلام کرے بد کلام رد
سو مشکلات آتی ہیں آسان کچھ نہیں
یہ کیا کہ راہِ عشق میں کوچ و مقام رد
سِدْویؔ تجارتوں میں عجب بھید بھاؤ ہے
آجر کو من پسند دیں مفلس کا دام رد

0
48