دل کی تھکن سے ٹوٹ گئے خواب سب مرے
اب کون دے سکے گا نئی آگہی مجھے
یادوں کا بوجھ دل پہ ہے زنجیر بن کے اب
تنہا گھسیٹتی ہے مری بے بسی مجھے

6