کوئی بھی دل دُکھائے گر کسی کا
یہی سمجھو کہ وہ پتھر دِلی ہے
مروت جس کے دل میں پیدا ہو جائے
وہی انسان اچھا آدمی ہے
نہ چھوڑو ساتھ نیکی کا کبھی تم
یہی تو زندگی کی روشنی ہے
اگر ملنا ہے سب سے مسکرا کر
تو پھر اس میں بھلائی آپ کی ہے
یہی اخلاق کا معیار ٹھہرا
جو سب سے نرم لہجے سے مِلے ہے
عمل سے بات بنتی ہے جہاں میں
فقط باتوں سے کب کچھ ہو سکا ہے
یہ دنیا دار و گیر و مکر کی ہے
مگر اخلاق اِس میں پارسا ہے
ندیم اپنا چلن ایسا بنا لو
کہ اس میں آدمی کا مرتبہ ہے

0
3