| ستاروں سے بڑھ کر ستارے بہت ہیں |
| ترے راستے میں تمھارے بہت ہیں |
| ہیں دشوار کچھ راستے زندگی کے |
| سفر میں سفر کے سہارے بہت ہیں |
| غضب کی ہے دریا کی لہروں میں ہلچل |
| تو دریا میں ہمت کے دھارے بہت ہیں |
| نگاہیں اُٹھا کر ستاروں کو دیکھو |
| ستاروں میں روشن اِشارے بہت ہیں |
| محبت کے دل میں ہیں اِمکاں نرالے |
| محبت نے انساں سنوارے بہت ہیں |
معلومات