گود میں ہیں پَلے جن کی مُرشِد پِیا، اُمِّ عَطّار ہیں اُمِّ عَطّار ہیں
ہاں ولی وقت کا جن کا بیٹا بنا، اُمِّ عَطّار ہیں اُمِّ عَطّار ہیں
با حیا با صفا نیک خاتون تھیں، مُفلِسی میں بھی رب کی وہ ممنون تھیں
درس ہر آن اس کا جنھوں نے دیا، اُمِّ عَطّار ہیں اُمِّ عَطّار ہیں
رنج و غم کے بھی ان پر تھے ٹوٹے پہاڑ، صبر و ہمت میں ان کے نہ آئی دراڑ
جن کے پیشِ نظر رب کی ہر دم رِضا، اُمِّ عَطّار ہیں اُمِّ عَطّار ہیں
وہ نمازی بھی تھیں اور نیازی بھی تھیں، فجر میں وہ سبھی کو جگاتی بھی تھیں
جن کی برکت سے گھر سب نمازی بنا، اُمِّ عَطّار ہیں اُمِّ عَطّار ہیں
تربیت کا اثر دیکھو کردار میں، ہے جَھلک اُن کے تقوے کی عطار میں
قلب میں جن کے تھا خوف رب کا بسا، اُمِّ عَطّار ہیں اُمِّ عَطّار ہیں
کلمہ لب سے دَمِ نَزع جاری ہُوا، گھر بھی کتنے دنوں تک مَہَکتا رہا
دَفن ہونے کو دن جن کو جُمعَہ مِلا، اُمِّ عَطّار ہیں اُمِّ عَطّار ہیں
قبر پر نور کی خوب برسات ہو، اُمِّ حسنین کا خلد میں ساتھ ہو
کرتا زیرکؔ ہے جن کے لئے یہ دُعا، اُمِّ عَطّار ہیں اُمِّ عَطّار ہیں

10