| ملنے کی اب کہاں فرصت ہو گی |
| فون ہی کر لو عنایت ہوگی |
| ہر محبت پہ یوں لگتا ہے مجھے |
| آخری اب یہ محبت ہو گی |
| جب کھڑے ہوں گے خیالِ بتاں میں |
| تیری پھر خاک عبادت ہو گی |
| میری بخشش بھی تو ہو سکتی ہے |
| گر نصیب اّن کی شفاعت ہو گی |
| چلو دونوں بے وفا ہو جائیں |
| پھر کسی کو نہ شکایت ہو گی |
معلومات