| عشق میں احمدِ مرسل کے جو مر جاؤں گا |
| خوشبوئے عشقِ نبی بن کے بکھر جاؤں گا |
| روح شاداب ہو جو عشقِ نبی میں تڑپے |
| سسکیاں جتنی لگاؤں کا نکھر جاؤں گا |
| میں کفِ نعلِ نبی کا جو بنوں ذرّہ تو |
| صدقے سرکار کے گردوں سے گزر جاؤں گا |
| دولتِ عشقِ نبی ساتھ رہے گر میرے |
| جس بلندی پہ بھی پہنچوں گا ٹھہر جاؤں گا |
| اے ذکیؔ شوق سے جائیں، جنھیں جانا ہو جدھر |
| میرے آقا ہوں جدھر، بس میں ادھر جاؤں گا |
معلومات