| کوہِ غم سے دے شفا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| پھر مجھے طیبہ بلا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| پھر دِکھا دربار کی وہ رونقیں مجھ کو شہا |
| کلفتیں دل کی مٹا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| عیدِ میلاد النبی پر آؤں میں تیرے حرم |
| اور مجھے جلوہ دکھا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| بے یقینی ، بے دلی جو دل میں آکر بس گئی |
| اب کرو اِس کی دوا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| آپ سے ہوں آپ کی ہی ذات کا طالب شہا |
| کر دو پورا مدعا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| مرشدی عطار پر کر دو نگاہِ ناز تم |
| پھر بُلا ان کو شہا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| تیرے عاشق میرے دلبر جانِ جاں احمد رضا |
| صدقہ اِن کا ہو عطا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| غوث و خواجہ کی عطا سے دین کی دولت ملی |
| اس عطا کو لو بچا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| مجھ سے عاجز پر شہا اب لطف کی ہو اِک نظر |
| دل کو دے دو اب شفا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| آپ کی امت میں جتنے بھی پریشاں حال ہے |
| دور ہو مشکل شہا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| خواب میں اب آئیے ، جلوہ مجھے دکھلائیے |
| آنکھوں کو دو اب ضیا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| نورِ احمد قادری پر ہو کرم محبوب اب |
| پھر سے طابہ لو بُلا اے حامیِ جن و بشر ﷺ |
| 8 صفر المظفر (ماہِ حبیب) 1446 |
| 14 اگست 2024 |
معلومات