ہوتی ہے دل میں ایک بغاوت کبھی کبھی
سُن ہوتی روح میں صداقت کبھی کبھی
یادوں کے زہر پیتا ہوں مسکرا کے میں
ملتی ہے غم سے بھی رفاقت کبھی کبھی
تُو مسکرائے تو دل پہ گزرتی ہے روشنی
پھوٹے ہے درد سے شرارت کبھی کبھی
پھولوں کے ساتھ کانٹوں پہ چلتا رہا ہوں
ملتی ہے راہ میں بھی شہادت کبھی کبھی
اے دوست، تُو بھی خواب کی صورت رہا ہے بس
بنتی ہے تیری ہی شکایت کبھی کبھی
خاموشیوں میں شور سا اٹھتا ہے دل کے بیچ
سُن لیتا ہوں کاشف وہی حقیقت کبھی کبھی
Kashif Ali Abbas Poet & Author
#satirepoetry #poetry #urdushayari #urdu #urdupoetry #urduquotes #urduadab #urdunovels

0
6