دوستی پیار تک آئے گی اور بس |
بات اظہار تک آئے گی اور بس |
! عشق میں کتنی طاقت ہے معلوم ہے |
بات دستار تک آئے گی، اور بس |
دنیا کتنی حسیں کیوں نہ ہو جائے پر |
وہ مرے یار تک آئے گی، اور بس |
آرزو ہے غزل اس بدن پر کہوں |
بات رخسار تک آئے گی، اور بس |
کوئی دروازہ ہے ہی نہیں اب سو وہ |
دل کی دیوار تک آئے گی اور بس |
جانتا ہوں حد اس لڑکی کے صبر کی |
بات کردار تک آئے گی، اور بس |
حمزہ الباز |
معلومات