| زخم ملے زندگی سے، مقام عشق کی معرفت |
| دکھ کے یہ لمحے، ہیں دل کی سچی حقیقت |
| محبت کا راستہ تھا، کانٹوں سے بھرا ہوا |
| لیکن ہر درد میں چھپے، کچھ رازوں کی حقیقت |
| ہم نے سیکھا ہے وقت کے سخت لمحات سے |
| کہ یہ زخم ہی ہیں جو دیتے ہیں دل کو محبت |
| محبت کا سفر ہمیشہ آسان نہیں ہوتا |
| دکھوں میں ہی ملتی ہے، حقیقت کی حقیقت |
| زندگی کی راہوں میں، بے شمار غم ہیں ملتے |
| مگر ہر غم سے سیکھا ہے، عشق کی اصل حقیقت |
| زخم ملے ہیں، لیکن دل میں اک امید ہے باقی |
| کہ یہ دکھ بھی کبھی بدلیں گے، خوشی کی حقیقت |
معلومات